اویس احمد دوراں کے اشعار
شاید کسی کی یاد کا موسم پھر آ گیا
پہلو میں دل کی طرح دھڑکنے لگی ہے شام
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کچھ درد کے مارے ہیں کچھ ناز کے ہیں پالے
کچھ لوگ ہیں ہم جیسے کچھ لوگ ہیں تم جیسے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہتی نہیں ہے مرد کی آنکھوں سے جوئے اشک
لیکن ہمیں بتاؤ کہ ہم کس لئے ہنسیں
یہ صحن گلستاں نہیں مقتل ہے رفیقو!
ہر شاخ ہے تلوار یہاں، جاگتے رہنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ان مکانوں میں بھی انسان ہی رہتے ہوں گے
رونقیں جن میں نہیں آپ کی محفل کی سی
سب مستیوں میں پھینکو نہ پتھر ادھر ادھر
دیوانو! اس دیار میں شیشے کے گھر بھی ہیں
پیوند کی طرح نظر آتا ہے بد نما
پختہ مکان کچے گھروں کے ہجوم میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہم شاعر حیات ہیں ہم شاعر حیات!
دوراںؔ وہ سرخ رنگ کا پرچم تو دو ہمیں
یہ زیست کہ ہے پھول سی مٹ جائے بلا سے
گلچیں سے مگر بر سر پیکار ہی رہئے
ایسا نہ ہو یہ رات کوئی حشر اٹھا دے
اٹھتا ہے ستاروں سے دھواں جاگتے رہنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ لہو پی کر بڑے انداز سے کہتا ہے یہ
غم کا ہر طوفان اس کے گھر کے باہر آئے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بے داروں کی دنیا کبھی لٹتی نہیں دوراںؔ
اک شمع لئے تم بھی یہاں جاگتے رہنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ