Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

رانا گنوری

1938 | دلی, انڈیا

رانا گنوری کے اشعار

607
Favorite

باعتبار

خود تراشنا پتھر اور خدا بنا لینا

آدمی کو آتا ہے کیا سے کیا بنا لینا

تمہیں اے کاش کوئی راز یہ سمجھا گیا ہوتا

اگر سنتے تو کہنے کا سلیقہ آ گیا ہوتا

رکھو تم بند بے شک اپنی گھڑیاں

سمے تو رات دن چلتا رہے گا

رکھنا ہمیشہ یاد یہ میرا کہا ہوا

آتا نہیں ہے لوٹ کے پانی بہا ہوا

اے خدا میں سن رہا ہوں آہٹیں اس وقت کی

جب تری دنیا کا ہر بندا خدا ہو جائے گا

خوشی ہم سے کنارا کر رہی ہے

ہمیں غم کو بھی اپنانا پڑے گا

آج بار گوش ہے میری صدا اس کو مگر

میرے شعروں کو زمانہ دیر تک دہرائے گا

مسئلے حل کرتے کرتے آدمی کا ذہن بھی

بے طرح الجھا ہوا اک مسئلہ ہو جائے گا

ہمارا دل تو غم میں بھی خوشی محسوس کرتا ہے

وہی مشکل میں رہتے ہیں جو غم کو غم سمجھتے ہیں

تمہاری راہ میں آنکھیں بچھائے بیٹھا ہوں

تمہارے آنے کی حالانکہ کوئی آس نہیں

ہر شخص یہاں صاحب ادراک نہیں ہے

ہر شخص کو تم صاحب ادراک نہ کہنا

ہر اک کی ہے پسند اپنی ہر اک کا ہے مزاج اپنا

وفا مجھ کو پسند آئی پسند آئی جفا اس کو

ہم نے دنیا سے سلوک ایسا کیا ہے راناؔ

ہم نہ ہوں گے تو بہت یاد کرے گی دنیا

رہے خیال حقارت سے دیکھنے والو

حقیر لوگ بڑے آدمی نکلتے ہیں

اب مجھے تھوڑی سی غفلت سے بھی ڈر لگتا ہے

آنکھ لگتی ہے کہ دیوار سے سر لگتا ہے

زندگی کا بھی کیا بھروسا ہے

زندگی کی قسم بھی کیا کھاؤں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے