رؤف رضا
غزل 15
اشعار 4
جو بھی کچھ اچھا برا ہونا ہے جلدی ہو جائے
شہر جاگے یا مری نیند ہی گہری ہو جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ یہ کہتے ہیں صدا ہو تو تمہارے جیسی
اس کا مطلب تو یہی ہے کہ پکارے جاؤ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تصویری شاعری 2
قریب بھی تو نہیں ہو کہ آ کے سو جاؤ ستاروں جاؤ کہیں اور جا کے سو جاؤ تھکن ضروری نہیں رات بھی ضروری نہیں کوئی حسین بہانہ بنا کے سو جاؤ کہانیاں تھی وو راتیں کہانیاں تھے وو لوگ چراغ گل کرو اور بجھ_بجھا کے سو جاؤ طریق_کار بدلنے سے کچھ نیا ہوگا جو دور ہے اسے نزدیک لا کے سو جاؤ خسارے جتنے ہوئے ہیں وو جاگنے سے ہوئے سو ہر طرف سے صدا ہے کے جا کے سو جاؤ یہ کار_شعر بھی اک کار_خیر جیسا ہے کے طاق طاق جلو لو بڑھا کے سو جاؤ اداس رہنے کی عادت بہت بری ہے تمہیں لطیفے یاد کرو ہنس_ہنسا کے سو جاؤ
ویڈیو 17
This video is playing from YouTube