- کتاب فہرست 184902
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1921
طب878 تحریکات290 ناول4323 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1432
- دوہا64
- رزمیہ98
- شرح182
- گیت81
- غزل1098
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1540
- کہہ مکرنی6
- کلیات672
- ماہیہ19
- مجموعہ4838
- مرثیہ374
- مثنوی815
- مسدس57
- نعت535
- نظم1198
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ179
- قوالی19
- قطعہ60
- رباعی290
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
سرور جمال کے طنز و مزاح
اگر میں شوہر ہوتی
آپ پوچھیں گے کہ میرے دل میں ایسا خیال کیوں آیا؟ آپ اسے خیال کہہ رہے ہیں؟ جناب یہ تو میری آرزو ہے، ایک دیرینہ تمنا ہے۔ یہ خواہش تو میرے دل میں اس وقت سے پل رہی ہے، جب میں لڑکے لڑکی کا فرق بھی نہیں جانتی تھی۔ اس آرزو نے اس دن میرے دل میں جنم لیا،
مفت کےمشورے
یہ کوئی انگلینڈ یا امریکہ تو ہےنہیں جہاں خیال بکتا ہو۔ مشورے حاصل کرنے کےلئے روپیہ خرچ کرنا ہوتا ہے۔ کسی سےملنے یا باتیں کرنےکےلئے ہفتوں پہلے اپوائنٹ منٹ کرنا پڑتا ہو، یہ جناب ہندوستان ہے ہندوستان، جہاں رشتہ داروں سے زیادہ ملاقاتی اور ملاقاتیوں سے زیادہ
بڑا آدمی بننے کا گر
ایک پرانا لطیفہ ہے، ایک بار کسی نے ایک بچے سے پوچھا، ’’تمہارے شہر میں کون کون سے بڑے آدمی پیداہوئے ہیں؟‘‘ بچے نے بڑی معصومیت سے جواب دیا، ’’ہمارے یہاں کوئی شخص بڑا نہیں پیدا ہوتا، سب بچے پیدا ہوتے ہیں۔‘‘ کہنے کو تو یہ ایک لطیفہ ہے اور اسے سن کر
دوپٹے سے پٹے تک
’’اے ہے! یہ نگوڑا مارے دو ڈھائی گز کے دوپٹے تم سے نہیں سنبھلتے؟‘‘ ’’غضب خدا کا، تمام مردوں کا سامنا ہورہا ہے اور تمھارے سر پر دوپٹہ تک نہیں ٹکتا۔‘‘ ’’الہیٰ خیر! یہ دوپٹہ ہے یا گلے کا ہار؟‘‘ ’’ارے بی بی سر پر دوپٹہ تو ڈالو۔‘‘ یہ تیر
شوہر ہونے کے بعد
ایک صبح میری آنکھ کھلی، تو میں نے دیکھا کہ میں ایک شوہر ہو چکی ہوں۔یہ معجزہ کیسےظہور پذیر ہوا، اس کےلئے میں خود حیران ہوں، بس اتنا یاد ہے کہ ایک بارمیں نےشوہر بننےکی خواہش ٹوٹ کرکی تھی۔ قدرت نےغالباً میری پچھلی تمام خواہشوں کی پامالی کےصلہ میں اتنی
وقت کی مار
بچپن سے سنتے چلے آرہےہیں، کہ وقت بہت بری شئےہے۔ ایسا نہ ہوتا تو یہ محاورے کیسے بنتے۔ ’’وقت آپڑا ہے۔‘‘ ’’وقت وقت کی بات ہے۔‘‘ ’’خدا کسی پر وقت نہ ڈالے۔‘‘ وقت کی اہمیت جانے بغیران محاوروں کو موزوں وناموزوں لاتعداد بار استعمال کرتی چلی
جنون لطیفہ
لطیفہ کا جنون بھی کیا جنون ہوتا ہے صاحب۔ معاف کیجئے گا، لطیفہ کا نہیں، لطیفہ گوئی کا۔ جنونِ لطیفہ کے مریض کی پہچان یہ ہے کہ وہ خود کوئی لطیفہ سننا پسند نہیں کرتا۔ بفرض محال اگر اس نے ایک لطیفہ جبراً قہراً سن بھی لیا تو اس کے بدلے بلا مبالغہ آپ کو
join rekhta family!
-
ادب اطفال1921
-