- کتاب فہرست 180666
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1867
طب776 تحریکات280 ناول4053 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1394
- دوہا65
- رزمیہ97
- شرح171
- گیت86
- غزل931
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1491
- کہہ مکرنی6
- کلیات638
- ماہیہ18
- مجموعہ4461
- مرثیہ358
- مثنوی767
- مسدس52
- نعت493
- نظم1122
- دیگر64
- پہیلی16
- قصیدہ174
- قوالی19
- قطعہ55
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
طاہرہ اقبال کے افسانے
زندہ انسانوں کا عجائب گھر
اخروٹ، بادام، خوبانی اور آلوچے کے پیڑوں تلے کافر لڑکیوں کے پرے تھے۔ رنگ برنگ گھیردار موتیوں جڑے فراکوں میں جیسے شوخ رنگ گلاب سجے ہوں، آبشاروں کے برف چور سے دھلے ہوے یونانی ایرانی تیکھے نقوش، جگ مگ رنگتیں جیسے عنابی آلوچوں پر سفید دھند لپٹی ہو۔ رس بھرے
شہ رگ
نہر کا پاٹ چوڑا تھا اور پانی کا بہاؤ تیز تھا۔ کبھی مورنی سی پیلیں ڈالتا بھنور سا گھومتا، کبھی پنہاری سی گاگریں لڑھکاتا ،چھلیں اڑاتا، نہر کے ان عنابی رنگ پانیوں میں عورتیں نہاتیں تو امو کو اپنی گابھن بکریوں کی طرح رس بھری معلوم ہوتیں۔ ان بکریوں کی طرح
غلاما
یہ گاؤں کے ایک ایسے سیدھے سادے شخص غلاماں کی داستان ہے، جس سے گاؤں کا ہر شخص اچھا برا کام کرا لیتا ہے۔ غلاماں زمینداروں کے کھیتوں میں بیگار بھی کرتا ہے اور جب مسجد میں نمازیوں کی کمی سے مسجد کا امام پریشان ہوتا ہے تو وہ مسجد بھی پہنچ جاتا ہے۔ کسی کا حلالہ ہونا ہے تو وہ دولہا بن جاتا ہے ۔ ایک روز گاؤں والے غلاما کی شادی ایک حاملہ عورت سے کرا دیتے ہیں۔ نہ چاہتے ہوئے بھی امام صاحب کو یہ نکاح پڑھانا پڑتا ہے اور اس کے بعد امام صاحب کو غلاما سے نفرت ہو جاتی ہے۔ حاملہ عورت کے بچہ پیدا ہونے کے بعد وہ عورت بھاگ جاتی ہے۔ ایک دن غلاما اپنے نوزائیدہ بیمار کو لیکر امام صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس کی حالت دیکھ کر امام صاحب کا غصہ خود بخود ختم ہو گیا۔
روشندان
صغریٰ حیران رہ گئی۔ اپنوں کے رویے حالات کے چاک پر ایسی گھڑتیں بھی تبدیل کر لیتے ہیں کیا؟ابھی ابھی جو اس کے گرد بیں ڈالتی اور اسے پلوتے دیتی ہوئی باہر نکلی تھی وہ اس کی اپنی ماں تھی جو اسے بیٹوں کی طرح باسی روٹی کے ساتھ کھانے کو دہی کا پاؤ بھر دیتی
ہڑپہ کی چرواہی
چناں کو لگتا ان پہرے داروں سے اس کی نفرت اتنی ہی پرانی ہے جتنے پرانے ہڑپہ کے یہ کھنڈرات ہیں جن میں بوڑھے خمیدہ کمر، کھوکھلے تنوں والے چھال ادھڑے اوکان اور جنڈبکائن آدھے آدھے دفن ہیں، جن کی دھول لتھڑی شاخیں چھتریاں تانے بھربھری زمین میں منہ کے بل دھنسی
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1867
-