ضیاء الحق قاسمی کے اشعار
مجھے اپنی بیوی پہ فخر ہے مجھے اپنے سالے پہ ناز ہے
نہیں دوش دونوں کا اس میں کچھ مجھے ڈانٹتا کوئی اور ہے
میں جسے ہیر سمجھتا تھا وہ رانجھا نکلا
بات نیت کی نہیں بات ہے بینائی کی
مرے رعب میں تو وہ آ گیا مرے سامنے تو وہ جھک گیا
مجھے لات کھا کے ہوئی خبر مجھے پیٹتا کوئی اور ہے
وہ بھری بزم میں کہتی ہے مجھے انکل جی
ڈپلومیسی ہے یہ کیسی مری ہمسائی کی
سر بزم مجھ کو اٹھا دیا مجھے مار مار لٹا دیا
مجھے مارتا کوئی اور ہے ولے ہانپتا کوئی اور ہے