Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ziaul Mustafa Turk's Photo'

ضیاء المصطفیٰ ترک

1976 | ملتان, پاکستان

ضیاء المصطفیٰ ترک کے اشعار

460
Favorite

باعتبار

تھوڑی سی بارش ہوتی ہے

کتنی جلدی بھر جاتا ہوں

جب بچوں کو دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں

مالک ان پھولوں کی عمر دراز کرے

آوازوں میں بہتے بہتے

خاموشی سے مر جاتا ہوں

تو کسی صبح سی آنگن میں اتر آتی ہے

میں کسی دھوپ سا دالان میں آ جاتا ہوں

تجھ کو چھوا تو دیر تک خود کو ہی ڈھونڈتا رہا

اتنی سی دیر میں بھلا تجھ سے کہاں ملا ہوں میں

کواڑ کھلنے سے پہلے ہی دن نکل آیا

بشارتیں ابھی سامان میں پڑی ہوئی تھیں

ہر ایک ساز کو سازندگاں نہیں درکار

بدن کو ضربت مضراب سے علاقہ نہیں

ابر سے اور دھوپ سے رشتہ ہے ایک سا مرا

آئنے اور چراغ کے بیچ کا فاصلہ ہوں میں

کسی سفر کسی اسباب سے علاقہ نہیں

تمہارے بعد کسی خواب سے علاقہ نہیں

ترے غیاب کو موجود میں بدلتے ہوئے

کبھی میں خود کو ترے نام سے بلاتا ہوا

قطرہ قطرہ چھت سے ہی رسنے لگی

دھوپ کا رستہ نہ تھا دیوار میں

میں جاگتے میں کہیں بن رہا ہوں از سر نو

وہ اپنے خواب میں تشکیل کر رہا ہے مجھے

سمجھ پایا نہیں پر سن رہا ہوں

وہ سرگوشی میں کیا کیا کہہ رہی ہے

یوں تو مصحف بھی اٹھائے گئے قسمیں بھی مگر

آخری فیصلہ تلوار اٹھانے سے ہوا

تری خواہش کسی امکاں کی صورت

ہمیشہ مجھ میں تہہ در تہہ رہی ہے

ہم اپنے آپ سے بھی ہم سخن نہ ہوتے تھے

کہ ساری مشکلیں آسان میں پڑی ہوئی تھیں

میرے گریہ سے نہ آزار اٹھانے سے ہوا

فاصلہ طے نئی دیوار اٹھانے سے ہوا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے