Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زبیر فاروقؔ کے اشعار

ہے حرف حرف زخم کی صورت کھلا ہوا

فرصت ملے تو تم مرا دیوان دیکھنا

اتنی سردی ہے کہ میں بانہوں کی حرارت مانگوں

رت یہ موزوں ہے کہاں گھر سے نکلنے کے لیے

پھر بھی کیوں اس سے ملاقات نہ ہونے پائی

میں جہاں رہتا تھا وہ بھی تو وہیں رہتا تھا

ایک اک کر کے بہت دکھ ساتھ میرے ہو لیے

مرحلہ در مرحلہ اک قافلہ بنتا گیا

ہر طرف پھیلا ہوا تھا بے یقینی کا دھواں

خود بخود فاروقؔ پھر اک راستہ بنتا گیا

Recitation

Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

Register for free
بولیے