Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عقل_مند بکری

محمد اسحاق مغل

عقل_مند بکری

محمد اسحاق مغل

MORE BYمحمد اسحاق مغل

    ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بکری جنگل میں اپنے ریوڑ سے بچھڑ گئی۔ شام ہو رہی تھی اور رفتہ رفتہ رات کی سیاہی پھیل رہی تھی۔ اس لیے اس نے رات جنگل میں ہی گزارنے کا فیصلہ کیا۔ تھوڑی دور جاکر اسے ایک غار نظر آئی جو ایک پہاڑی کے پاس تھی۔ بکری کو رات گزارنے کے لیے یہ غار پسند آئی تو وہ غار کے اندر چلی گئی اور ایک کونے میں جاکر بیٹھ گئی۔ اتفاق سے اس غار کے ایک کونے میں ایک خونخوار شیر بھی رہتا تھا جو اس وقت غار کے اندر ہی تھا۔ شیر کو دیکھ کر بکری بری طرح ڈر گئی۔ اب وہ غار سے بھاگ کر زیادہ دور بھی نہیں جا سکتی تھی کیونکہ باہر بہت اندھیرا ہو چکا تھا اور دوسرے جنگلی جانوروں کا بھی اس کو ڈر تھا۔ پھر اچانک ہی بکری کے دماغ میں ایک ترکیب آئی۔ اس نے اپنی گردن اکڑا لی اور شیر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اسے گھورنے لگی۔ شیر نے یہ سب دیکھا تو اسے اپنی آنکھوں پر یقین نہ آیا۔ آج تک کسی جانور کو غار میں آنے کی ہمت نہ ہوئی تھی۔ شیر نے گرج کر کہا: ’’تم کون ہو اور میری غار میں کیوں آئی ہو۔ ‘‘

    بکری بھی اکڑ کر بولی: ’’میں بکریوں کی ملکہ ہوں، میں نے قسم کھائی ہے کہ ایک سو چیتے، پچاس ہاتھی اور پچیس زندہ شیر چباؤں گی۔ اب تک تو سوچیتے اور پچاس ہاتھی تو چبا چکی ہوں اور اب صرف دس شیروں کی تلاش ہے۔‘‘

    یہ سن کر شیر غار سے باہر بھاگ گیا۔ اسے بھاگتے بھاگتے جنگل میں ایک گیدڑ ملا۔ گیدڑنے شیر کو یوں بھاگتے دیکھا تو پوچھا: ’اے جنگل کے بادشاہ آپ اتنی تیزی سے کدھر بھاگے جا رہے ہیں، کیا مسئلہ ہے؟‘ شیر نے ساری بات گیدڑ کو بتائی۔ گیدڑ شیر کی بات سن کر بہت ہنسا اور بولا: ارے بادشاہ سلامت اس بکری نے ضرور آپ سے مذاق کیا ہوگا۔ بھلا ایک بکری ایسا کیسے کر سکتی ہے، اس نے تو اپنی جان بچانے کے لئے یہ سب آپ کو بتایا ہے۔ آئین واپس غار میں چلتے ہیں، آج تو بیٹھے بٹھائے اتنی بڑی دعوت ملی ہے ہمیں۔ اس طرح شیر اور گیدڑ واپس غار میں آ گئے۔ جب بکری نے دونوں کو آتے دیکھا تو پہلے تو وہ تھوڑی گھبرائی لیکن پھر ہمت کر کے بولی۔ ’’اے نامعقول غلام، ہم نے تجھ سے دس شیر لانے کو کہا تھا اور تم ایک ہی لے کر واپس آ گئے ہو۔‘‘ شیر نے جب یہ سنا تو ایک ہی وار میں گیدڑ کے دو ٹکڑے کر دیے اور وہاں سے بھاگ گیا۔ اس طرح بکری نے اپنی عقلمندی سے اپنی جان بچا لی۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے