ہمارے ایک چچا جان زندگی میں پہلی بار بمبئی شہر گھومنے گئے۔ ایک دن ایک چودہ منزلہ عمارت کے سامنے رک کر اس کو بڑی حیرت سے دیکھ رہے تھے۔ شہر کا ایک ٹھگ ان کے پاس آیا اور ان سے کہنے لگا۔
’’ارے جناب! آپ کس کی اجازت سے اس عمارت کو دیکھ رہے ہیں‘‘
چچا جان بڑے سٹپٹائے اور بولے ’’کیوں! آپ کون ہیں؟‘‘
’’اچھا‘‘ جواب ملا‘‘ تو آپ کو اس شہر کے قانون کی معلومات نہیں ہے۔ شہر کا قانون ہے کہ جس عمارت کو دیکھنا ہوتا ہے اس کا پہلے ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔‘‘
ٹیکس کا لفظ چچا جان سن چکے تھے کہنے لگے۔
’’کیوں بھائی ٹیکس؟‘‘
’’عمارت کو دیکھنے کا ’’ٹھگ نے کہا‘‘ ہر منزل کا ایک روپیہ لگتا ہے۔
لاؤ ایک روپیہ بتاؤ کون سی منزل دیکھ رہے تھے‘‘
چچا نے کہا، ’’میں تو دوسری منزل دیکھ رہا تھا مگر میں تو یہ ٹیکس نہیں دوں گا‘‘
ٹھگ بولا، ’’واہ صاحب آپ بلا ٹیکس دیئے کیسے بلڈنگ دیکھ سکتے ہیں، نکالئے دو روپئے ورنہ مجھے پولس کو بلانا پڑےگا‘‘
پولس کا نام سن کر چچا گھبرائے اور جلدی سے دو روپیہ نکال کر اس ٹھگ کو دے دیئے۔ گھر آکر کہنے لگے ’’آج میں نے ایک شخص کو خوب بے وقوف بنایا‘‘ ہم نے پوچھا ’’وہ کیسے چچا جان؟ بولے’’میں تو دیکھ رہا تھا چودھویں‘‘ منزل اور دوسری منزل کے پیسے دے کر چلا آیا‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.