Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چوہیا نے ہاتھی سے پاؤں دبوائے

لیلیٰ خواجہ بانو

چوہیا نے ہاتھی سے پاؤں دبوائے

لیلیٰ خواجہ بانو

MORE BYلیلیٰ خواجہ بانو

    ایک تھی چڑیا اور ایک تھی چوہیا، دونوں نے کیا آپس میں پہنایا چڑیا بولی چلو بہن آج ذرا جنگل کی سیر کر آئیں۔ چوہیا نے کہا اچھا بہن چلو، چوہیا زمین پر چلی اور چڑیا ہوا میں اڑنے لگی۔ راستہ میں ملا ایک ہاتھی۔ چوہیا اس کے پیر تلے دب گئی تو بچاری چڑیا اپنی بہن کے لیے رونے لگی۔ لیکن جب ہاتھی نے پاؤں اٹھایا تو سخت جان چوہیا اچھل کر بھاگی اور چڑیا کو روتے دیکھا تو کہا بہن تو کیوں روتی ہے۔ چڑیا نے کہا تیرے دبنے اور مرنے کا غم میں۔ چوہیا بولی۔

    مریں میرے دشمن۔ میں نے تو ہاتھی سے ذرا پاؤں دبوائے تھے آگے آیا دریا، چڑیا تو اڑ کر پار ہو گئی اور چوہیا غوطے کھانے لگی اور بہت مشکل سے پار ہوئی۔ چڑیا کنارے پر بیٹھی چوہیا کے لیے رو رہی تھی۔ چوہیا آئی تو بولی روتی کیوں ہے۔ میں تو ذرا نہانے کو ٹھہر گئی تھی۔ پھر آیا کانٹوں کا جنگل، چڑیا تو اڑ کر نکل گئی۔ مگر چوہیا کانٹوں سے لہولہان ہوگئی چڑیا پھر رونے لگی تو چوہیا نے کہا رو مت۔ میں نے تو ذرا ناک کان چھدوانے ہیں۔ چڑیا نے کہا اری تو بڑی باتونی ہے۔ دکھ سہتی ہے اور بےحیائی سے اس کی تعریف کرتی ہے۔ چوہیا نے کہا۔ دیوانی دکھ میں یوں ہی صبر آیا کرتا ہے۔

    مأخذ :

    موضوعات

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے