Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چنو منو اور شیطان

عنایت علی خاں

چنو منو اور شیطان

عنایت علی خاں

MORE BYعنایت علی خاں

    کسی گاؤں میں ایک بکری رہتی تھی۔ اس کے دو بچے تھے۔ ایک کا نام تھا چنو اور دوسرے کا نام منو۔ بکری صبح بچوں کو دودھ پلا کر جنگل چلی جاتی اور وہاں سے پیٹ بھر کر شام کو واپس آتی۔ واپس آکر وہ دروازے ہی سے آواز لگاتی:

    ’’چنو آؤ، منو آؤ، دودھ تو پی لو!‘‘

    چنو اور منو ماں کی آواز سنتے ہی اچھلتے کودتے آتے، ایک ایک تھن منہ میں دباتے اور چس چس کر کے دودھ پینا شروع کردیتے۔ بکری اپنے دونوں بچوں کو پیار سے چاٹتی جاتی اور کہتی جاتی۔

    پیارے چنا! پیارے منا!

    آپس میں مل جل کر رہنا

    دودھ بس اپنے تھن سے پینا

    آپس میں ہرگز مت لڑنا

    آپس میں جو لڑتے ہیں

    گندے بچے ہوتے ہیں

    چنو اور منو دودھ پیتے جاتے اور اقرار میں سرہلاتے جاتے جیسے کہہ رہے ہوں۔

    امی ہم ایسا ہی کریں گے

    اپنے اپنے تھن سے پئیں گے

    آپس میں ہرگز نہ لڑیں گے

    ہم گندے بچے تو نہیں ہیں

    ہم تو اچھے بچے ہیں

    شیطان جب بکری کے بچوں کو آپس میں محبت سے رہتے دیکھتا تو بہت جلتا۔ وہ تو انسانوں اور جانوروں، سب کو آپس میں لڑوانا چاہتا ہے۔ اس نے چنو اور منو کو بھی آپس میں لڑوانا چاہا۔ ایک دن وہ چنو کے دل میں آیا اور اس سے بولا:

    چنو تم بدھو بچے ہو

    بس اپنے تھن سے پیتے ہو

    کم ہے دودھ تمہارے تھن میں

    زیادہ ہے منو کے تھن میں

    شام کو اب جو امی آئیں

    آکر تم کو دودھ پلائیں

    بس تم یہ ترکیب لڑانا

    اس کے تھن کا بھی پی جانا!

    اس کے بعد شیطان منو کے دل میں آیا اور اس سے کہا:

    منو تم بدھو بچے ہو

    بس اپنے تھن سے پیتے ہو

    کم ہے دودھ تمہارے تھن میں

    زیادہ ہے چنو کے تھن میں

    شام کو اب جو امی آئیں

    آکر تم کو دودھ پلائیں

    بس تم یہ ترکیب لڑانا

    اس کے تھن کا بھی پی جانا

    چنو نے بھی شیطان کی بات مان لی، منو نے بھی شیطان کی بات مان لی۔ شام کو جب بکری آئی اور اس نے آواز لگائی۔

    ’’چنو آؤ! منو آؤ! دودھ تو پی لو!‘‘

    تو چنو اور منو اچھلتے کودتے آئے اور چس چس کر کے دودھ پینے لگے بکری نے کہا:

    پیارے چنا! پیارے منا!

    آپس میں مل جل کر رہنا

    دودھ بس اپنے تھن سے پینا

    آپس میں ہرگز مت لڑنا

    آپس میں جو لڑتے ہیں

    گندے بچے ہوتے ہیں

    مگر آج چنو اور منو نے اقرار میں سر نہیں ہلایا۔ آج تو انہیں شیطان نے بہکا دیا تھا نا! چنو نے جلدی جلدی اپنے تھن کا دودھ پیا اور پھر منو کے تھن سے پینے کے لئے تیزی سے اس کی طرف منہ بڑھایا۔ ادھر منو نے بھی جلدی جلدی اپنے تھن کا دودھ پیا اور پھر منو کے تھن سے پینے کے لئے تیزی سے اس کی طرف منہ بڑھایا۔

    اس طرح کرنے سے دونوں کے سر اس زور سے ٹکرائے کہ دونوں کو چکر آگیا۔ چکر کے ساتھ دونوں کو الٹی آگئی۔ الٹی میں پیٹ کا دودھ بھی نکل گیا۔ دونوں تکلیف سے رونے لگے۔

    شیطان نے ان کی یہ حالت دیکھی تو بہت خوش ہوا اور بولا:

    چنو منو اچھے تھے

    سیدھے سادے بچے تھے

    عقل کے لیکن کچے تھے

    جب میرے کہنے میں آئے

    لالچ میں دونوں ٹکرائے

    درد سے بھوں بھوں روئیں گے

    رات کو بھوکے سوئیں گے

    ہی ہی ہی ہی، ہی ہی ہی

    کھی کھی کھی کھی، کھی کھی کھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے