حقا تو مولی تو
بچاری فاختہ جہاں دیکھو دیوار پر حقا تو حقا تو کہا کرتی ہے اصل میں یہ اللہ میاں سے فریاد کرتی ہے۔ کیونکہ کوے نے اس پر بڑا ظلم کیا ہے۔
سنا نہیں لوگ کہا کرتے ہیں محنت کریں بی فاختہ کوا میوہ کھائے اس کی کہانی اس طرح ہے کہ ایک دفعہ کوے اور فاختہ نے مل کر باغ لگایا تھا اور دونوں محنت اور نفع میں ساجھی تھے۔
پہلے دن جب باغ میں پودے لگانے کا وقت آیا تو فاختہ کوے کے پاس گئی اور اس سے کہا چل کوے چل کر باغ میں درختوں کے پودے لگائیں۔ کوے نے جواب دیا۔
تو چل چل میں آتا ہوں ٹھنڈی ٹھنڈی چھائیاں بیٹھتا ہوں
چلم تمباکو کو پیتا ہوں پئیاں پئیاں آتا ہوں
فاختہ نے کوے کی بہت راہ دیکھی۔ جب وہ نہ آیا تو اس نے خود اکیلے ہی محنت کر کے پودے لگا دیئے۔ اس کے بعد باغ میں پانی دینے کا وقت آیا تو فاختہ کوے کے پاس پھر گئی کہ چلو چل کر پانی دے آئیں۔ کوے نے پھر وہی جواب دیا کہ:
تو چل چل میں آتا ہوں ٹھنڈی ٹھنڈی چھائیاں بیٹھتا ہوں
چلم تمباکو پیتا ہوں پئیاں پئیاں آتا ہوں
فاختہ نے پھر بہت راہ دیکھی مگر کوا نہ آیا تو بچاری نے خود ہی پانی بھی دے لیا۔ اس کے بعد باغ کی رکھوالی کا وقت آیا تب بھی کوے نے یہی جواب دیا۔ جب میوہ پک گیا تو فاختہ پھر گئی کہ چلو چل کر میوہ توڑ لائیں۔ کوے نے پھر وہی جواب دیا۔ فاختہ نے توڑنے کی محنت اٹھائی اور میوہ باغ میں ایک جگہ جمع کر دیا۔ دوسرے دن کوے کے پاس گئی کہ چلو چل کر میوہ لائیں تو کیا دیکھتی ہے کہ کوا گھر سے غائب ہے۔ وہ فوراً باغ میں گئی تو دیکھا سارا میوہ کوئی لے گیا۔ یعنی کوا اس کے آنے سے پہلے آیا اور سب میوہ اٹھا کر کسی اور گھر میں لے گیا۔
فاختہ بےچاری بہت روئی پیٹی۔ مگر کیا کر سکتی تھی۔ خدا کے سوا کوے سے بدلہ کون لے سکتا تھا۔ اس واسطے وہ اس دن سے جب بولتی ہے یہی بولتی ہے، حقا تو، حقا تو، اس کا مطلب یہ ہے کہ الہٰی تو حق ہے میرا حق کوے سے دلوا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.