Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنگ برنگی سبزیاں

شاہ تاج خان

رنگ برنگی سبزیاں

شاہ تاج خان

MORE BYشاہ تاج خان

    ”بھائی جان آپ کیسے یہ گھاس پھوس کھا لیتے ہیں۔۔؟مجھ سے نہیں کھائی جاتیں یہ سبزیاں۔۔۔!اور امی ہر دوسرے دن یہی پکادیتی ہیں۔۔! ہم سب اعتراض کرتے ہیں لیکن آپ ہمارا ساتھ نہیں دیتے بلکہ مزے لے لے کر کھاتے ہیں۔۔امی آپ کی مثال دیتی ہیں اور ہم مجبور ہو جاتے ہیں۔۔اگر آپ ہمارا ساتھ دیں تو گھر میں یہ گھاس پھوس کبھی نہ پکے۔آپ میری بات سن رہے ہیں نا۔۔!“عمر نے لمبی چوڑی تقریر کے بعد فراز کو ہلاتے ہوئے کہا۔۔

    ”ہوں ں ں۔۔۔! سن رہا ہوں“ فراز نے اتنا ہی کہا۔

    ”بھائی جان ہم سب نے طے کیا ہے کہ آج امّی سے بات کی جائے کہ وہ سبزیاں نہ پکایا کریں۔۔!“ دھیرے دھیرے فراست،عاقب اور زبیر بھی فراز کے سامنے آکر کھڑے ہو گئے۔فراز نے اپنی کتاب سے نظریں اٹھائیں اور اپنے سامنے پورے گینگ کو کھڑے پایا

    ”ارے بھائی کہاں کی تیاری ہے۔۔؟کیوں اتنا پریشان ہو۔۔۔؟اور آپ سب کے منہ کیوں لٹکے ہوئے ہیں۔۔؟“فراز نے مسکرا کر ماحول کو ہلکا کرنے کی کوشش کی

    ”بھائی جان اگر آپ ہمارے ساتھ چلیں گے تو۔۔چاچی،تائی اور امّی ہماری بات سنیں گی۔۔ورنہ ہم سب کو ڈانٹ کر بھگا دیں گی۔۔آپ چلیں گے نہ ہمارے ساتھ۔۔؟“عمر نے کہا

    ”ہاں میں آپ سب کے ساتھ ضرور چلوں گا۔۔ اور آپ سب کے لئے بات بھی کروں گا۔۔لیکن اُس سے پہلے آپ سب کو میری ایک بات سننا ہوگی۔۔“فراز نے بچوں سے مخاطب ہو کر کہا۔سارے بچے خوشی سے جھومنے لگے۔۔

    ”بھائی جان زندہ باد۔۔“نعرے لگاتے بچوں کو دیکھ کر فراز مسکرا رہا تھا۔وہ کچھ ہی مہینوں میں (nutritionist)ماہرِ غذائیت کی ڈگری حاصل کرنے والا تھا۔۔عمر اس گینگ کا لیڈر ہے وہ آٹھویں جماعت میں پڑھتا ہے۔۔فراست اور عاقب ہم عمر ہیں اور وہ ساتویں جماعت میں پڑھتے ہیں۔۔دونوں اپنی کلاس میں اوّل آتے ہیں۔۔زبیر سب سے چھوٹا ہے۔۔وہ پانچویں جماعت میں ہے۔عمر اور زبیر کی جوڑی ہمیشہ ساتھ نظر آتی ہے۔۔دونوں شرارت مل کر کرتے ہیں اور ڈانٹ بھی مل کر کھاتے ہیں۔شور تھوڑا کم ہوا تو فراز نے کہا

    ”اب آپ لوگ میری بات بھی سنوگے یا۔۔۔!“عمر فوراً بولا

    ”ہم آپ کی ہر بات سنیں گے بھی اور مانیں گے بھی۔۔ہمیشہ کی طرح۔۔“پورا گینگ ایک ساتھ بولا۔فراز نے اپنی بات شروع کی”ہمیں زندہ رہنے کے لئے کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔یہ غذا ہمیں توانائی فراہم کرتی ہے اور ہماری نشو ونما میں مدد کرتی ہے۔بنیادی طور پر غذا میں چھ(۶) چیزیں شامل ہوتی ہیں۔کیا آپ لوگوں میں سے کوئی جانتا ہے کہ ہماری خوراک میں کیا کیا شامل ہوتا ہے۔۔؟“فراز سب سے مخاطب تھا

    ”ہاں۔۔دال،چاول،پالک،بھنڈی۔۔“ابھی فراست بول ہی رہا تھا کہ عاقب نے جوڑا۔۔

    ”ہرا گھیا،ٹنڈے،مولی۔۔!“سب بچوں نے اپنی ناک کو ہاتھ لگایا اور زور سے ہنسنے لگے۔۔

    ”میں یہ نہیں پوچھ رہا ہوں۔۔!میں جاننا چاہتا ہوں کہ کیا آپ لوگوں کو معلوم ہے کہ ہمارے جسم کو صحیح طریقے سے کام کرنے کے لئے کن (nutrients) غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے۔۔؟“فراز نے اپنا سوال وضاحت کے ساتھ دہرایا

    ”کھانا کھاتے ہیں۔۔اور کیا۔۔!بھوک لگی،کھانا کھایا۔۔اور بس۔۔!“زبیرنے معصوم سا جواب دیا

    ”جی۔۔ ہم کھانا کھاتے ہیں۔۔لیکن ہمارے جسم کا ایک نظام ہے جو ہماری غذاسے طاقت حاصل کرتا ہے اور ہمارے جسم کو مضبوط اور کام کے لائق بناتا ہے۔۔ہمارا جسم ۔۔ہماری خوراک سے کاربوہائیڈریٹ(carbohydrates) ِپروٹین(proteins) ِچربی (lipids)،وٹامن(vitamins)، نمکیات اور پانی حاصل کرتا ہے۔اگر ہم متوازن غذا نہیں لیں گے تو ہمارا جسم صحیح طریقے سے کام نہیں کر پائے گا۔۔!“فراز نے سمجھاتے ہوئے کہا

    ”بھائی جان۔۔کیا ان رنگ برنگی سبزیوں میں ڈاکٹر صاحب والی چیزیں ہوتی ہیں۔۔؟“زبیر تھوڑا حیران تھا۔

    ”جی۔۔آپ لوگ جس گھاس پھوس کے خلاف مورچہ نکالنے جا رہے ہو۔۔میں اسی کی بات کر رہا ہوں۔“ فراز نے کہا

    ”بھائی جان۔۔وہ جو وٹامن کی گولیاں آتی ہیں۔۔کیا انہیں کھا کر کام نہیں چل سکتا۔۔؟جیسے دادا دادی کھاتے ہیں۔۔!“عاقب جو اس گینگ میں سب سے زیادہ سمجھدار تھا اس نے پوچھا

    ”بہت خوب عاقب۔۔!تحقیق بتاتی ہے کہ ہم میں سے نصف سے بھی زیادہ آبادی ہر روز کسی نہ کسی طرح کے وٹامن یا حیاتین کی گولیاں لیتی ہے۔اور کمال یہ ہے کہ ان گولیوں کا استعمال کرنے والے زیادہ تر لوگ اسے کسی بیماری یا جسمانی کمزوری کے باعث استعمال نہیں کرتے بلکہ اس یقین کے ساتھ استعمال کرتے ہیں کہ یہ گولیاں ان کی صحت میں بہتری لائیں گی۔۔اور آپ بھی انہیں کی طرح سوچ رہے ہو۔۔ہمیں گولیاں کھانے کی ضرورت ہی کیوں ہو۔۔؟اگر ہم متوازن غذا لیں تو ہمارے جسم کا نظام اس غذا سے خود اپنی ضرورت کا سامان حاصل کر لے گا۔۔“فراز نے تھوڑا رک کر دیکھا کہ بچے بات کو سمجھ رہے ہیں یا نہیں

    ”اس کا مطلب یہ کہ لوگ جانتے ہیں کہ نیوٹریئینٹس(nutrients) ہمارے لئے ضروری ہیں۔جو آسانی سے ہم اپنی غذا سے حاصل بھی کر سکتے ہیں۔۔پھر ان گولیوں کو ترجیح کیوں دیتے ہیں۔۔؟“فراست نے کچھ سوچتے ہوئے کہا۔۔

    ”اس کا جواب تو آپ لوگوں کے پاس ہی ہے۔۔!“فراز نے موقع دیکھ کر ایک ساتھ گینگ کو گھیرا

    ”ہاں۔۔ہم سب بھی تو سبزیوں پر پابندی لگوانے جا رہے تھے۔۔!“عمر نے خلافِ توقع سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے کہا

    ”چلئے۔۔اب امّی سے سبزیاں نہ بنانے کی بات کرنے چلتے ہیں۔۔دیر ہو گئی تو آج پھر کوئی سبزی کھانا پڑے گی۔۔!“فراز نے اٹھتے ہوئے کہا۔۔پورا گینگ ایک دوسرے کی شکل دیکھ رہا تھا۔۔پھر عمر نے کہا

    ”نہیں بھائی جان۔۔اب ہم سبزی کھانے سے منع نہیں کریں گے۔۔اور مجھے تو کوئی گولی وولی کھانا پسند بھی نہیں ہے۔۔!“سب بچوں نے اثبات میں سر ہلایا

    ”کیا آپ ہمیں بنیادی غذائی اجزاء کے بارے میں کچھ اور بتا سکتے ہیں۔۔؟“سارے بچے تھوڑا اور قریب آکر بیٹھ گئے تھے۔۔فراز نے دوبارہ اپنی بات شروع کی

    ”ہوں۔۔ میں آج آپ لوگوں کو وٹامن کے بارے میں کچھ بتاتا ہوں۔۔!“بچوں کی توجہ دیکھ کر فراز کو اطمینان ہوا کہ اس کی باتوں کا اثر ہو رہا ہے

    ”وٹامن ڈی(D) کو تو میں بھی جانتا ہوں۔۔امّی روز صبح اٹھا کر کہتی ہیں دھوپ میں تھوڑا ٹہل آئیے۔۔وٹامن ڈی ملتا ہے۔۔اس وٹامن کی وجہ سے آج کل بھی مجھے صبح اٹھنا پڑتا ہے جبکہ اسکول تو بند ہیں۔۔!“زبیر نے برا سا منہ بنا کر کہا تو سب کو ہنسی آگئی۔

    ”جی زبیر۔۔ چاچی صحیح کہتی ہیں۔۔اور صرف آپ کو ہی نہیں بستر چھوڑنا پڑتا۔۔ہم سب بھی آپ کے ساتھ صبح پارک چلتے ہیں نہ۔۔!“فراز کے ساتھ سبھی بچوں نے اپنی گردن ہاں میں ہلائی۔۔خوشی کی بات یہ تھی کہ اس مرتبہ کسی بچے نے صبح جگانے کی شکایت نہیں کی تھی۔ فراز نے آگے کہا

    ”وٹامن ڈی(D)۔۔ہمارے جسم کو غذا میں موجود کیلشیم جذب کرنے میں مدد کرتا ہے۔لیکن ایک وٹامن سے کام نہیں چلتا ہیرو۔۔ہمیں تندرست رہنے کے لئے 31 مخلتف اقسام کے وٹامن چاہئے ہوتے ہیں۔۔!“

    ”کیا۔۔؟ اتنے سارے۔۔!“عاقب کا منہ حیرت سے کھل گیا تھا

    ”اب بتائیے۔۔صبح صبح کتنے ٹیبلیٹ روز کھائیں گے۔۔؟31 تو صرف وٹامن ہیں اور بھی کئے چیزیں ہیں جن کی ہمارے جسم کو ہر روز ضرورت ہوتی ہے۔۔۔!“فراز نے عاقب کی حیرانی مزید بڑھاتے ہوئے کہا

    ”ارے باپ رے۔۔یہ سارے ہمیں روز لینا پڑتے ہیں۔۔؟“ اب حیران ہونے کی باری زبیر کی تھی

    ”جی۔۔وٹامن ایسے مرکبات ہیں جو انسانی جسم کے اندر ہونے والے کیمیائی عمل کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔مسئلہ یہ ہے کہ ہمارا جسم انہیں خود نہیں بنا سکتا۔۔اس لیے ہماری خوراک میں ان کی موجودگی ضروری ہوتی ہے۔یا تو اپنی غذا سے اسے حاصل کرو یا پھر رنگ برنگی گولیوں سے۔۔مرضی آپ کی۔۔!“فراز نے ماحول کو ہلکا کرتے ہوئے تھوڑا مزاحیہ انداز میں کہا۔۔لیکن بچے مسکرائے نہیں بلکہ بہت سنجیدگی سے عمر نے کہا

    ”بھائی جان مجھے تو اندازہ ہی نہیں تھا کہ یہ کھانا صرف ہمارا پیٹ ہی نہیں بھرتا بلکہ ہمارے اتنے کام آتا ہے۔۔!کیا آپ ان وٹامن کے نام بتا سکتے ہیں۔۔؟“

    ”سب سے پہلے تو یہ جان لیجئے کہ وٹامن دو طرح کے ہوتے ہیں۔چربی میں حل ہونے والے(fat soluble) اور پانی میں حل ہونے والے(water soluble) وٹامن۔فیٹ سولیوبل وٹامن ہیں اے،ڈی،ای اور کے(A,D,E,K)اور واٹر سولیوبل وٹامن ہیں وٹامن سی اور وٹامن بی کومپلیکس( vitamin c, Complex B)۔“

    ”یہ چربی اور پانی والے وٹامن۔۔؟یہ بات تو بالکل بھی سمجھ نہیں آئی۔۔!“عاقب بات نہ سمجھ پانے کی وجہ سے کچھ بے چین نظر آرہا تھا۔فراز نے اسے سمجھاتے ہوئے کہا

    ”ہاں ہیرو۔۔!اسے سمجھنا اتنا آسان نہیں ہے لیکن اتنا مشکل بھی نہیں۔۔میں سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں۔۔فیٹ سولیوبل ہمارے جسم کے اندر رہ جاتے ہیں۔۔اتنا سمجھ لو جسے جہاں جگہ ملتی ہے وہیں بیٹھ جاتا ہے اس لیے اگر انہیں زیادہ مقدار میں لیا جائے تو ہمارے جسم کو فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان پہنچا دیتے ہیں۔جیسے وٹامن ڈی کی بہت زیادہ مقدار ہڈیوں کی صحت کے لئے مفید نہیں۔۔!اس لیے جسم کی ضرورت کے مطابق ہی ان کا استعمال کرنا چاہئے۔اسی طرح واٹر سولیوبل وٹامن ہیں۔ان کی ایک اچھی بات یہ ہے کہ ان کی جسم کو جتنی ضرورت ہوتی ہے اتنی مقدار حاصل کرنے کے بعد ہمارا جسم خود اضافی مقدار کو باہر نکال دیتا ہے۔اس لیے ان کا تو اسٹاک بھی ہمارے جسم میں نہیں ہوتا۔۔اورہمیں یہ روز چاہیے ہی چاہیے۔۔!“فراز نے مسکراتے ہوئے کہا۔۔عمر اپنی انگلیوں پر کچھ گن رہا تھا اچانک اس نے پوچھا

    ”بھائی جان یہ تو صرف6 وٹامن ہیں۔۔اے،ڈی،ای،کے،سی اور بی کومپلیکس۔۔!“

    ”شاباش عمر بہت اچھے۔۔!اصل میں وٹامن بی کومپلیکس میں پورے آٹھ وٹامن شامل ہوتے ہیں۔۔ بی1(B1)،بی2(B2)، بی3(B3)، بی5(B5)، بی6(B6)،بی7(B7)،بی9(B9)اور بی12(B12)۔ہوگئے نہ پورے 13۔۔!“

    ”جی۔۔ بھائی جان۔۔!“عمر نے انگلیوں پر واپس گنتے ہوئے کہا۔۔

    ”آج کے لئے اتنا کافی ہے پھر کسی دن بات کریں گے۔۔اب تو کھانے کا وقت بھی ہو رہا ہے۔۔!“فراز نے میٹنگ ختم کرنے کی بات کہی لیکن عاقب کا سوال آگیا

    ”بھائی جان۔۔صرف وٹامن کے(K) کے بارے میں کچھ بتا دیجئے۔۔پہلے میں نے کبھی سنا ہی نہیں۔۔!“فراز کو عاقب کا تجسس بہت پسند آیا اس نے مسکرا کر جواب دیا

    ”جی عاقب۔۔سب سے ضروری اور اہم بات’وٹامن کے‘ کے تعلق سے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اس کے ذرائع کو اگر دیر تک پکایا جائے تو یہ وٹامن خود بہ خود ختم ہو جاتا ہے۔ویسے وٹامن کے کی کمی کافی نایاب ہے۔اس کی کمی کے سبب خون جمنے میں دقت ہوتی ہے اور جسم کے مختلف جگہوں سے خون نکلنے لگتا ہے۔۔اس کی کمی سے ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اور دل کے مسائل کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔اور ہیرو یہ زیادہ تر پتے والی سبزیوں میں پایا جاتا ہے۔یعنی پتے والی سبزیاں کھانا پڑیں گی۔۔۔!چلو اب کھانا کھاتے ہیں۔۔مجھے بھوک لگی ہے۔۔!“ فراز اور پورا گینگ کھانے کے لیے پہنچا۔حالانکہ آج پالک کی سبزی،بھنڈی اور دال پکی تھی لیکن بچے خاموشی سے کھانا کھا رہے تھے جسے دیکھ کر امّی،چاچی اور تائی حیران ہو رہی تھیں۔۔انہیں سمجھ ہی نہیں آرہا تھا کہ اتنا سنناٹا کیوں ہے۔۔۔؟لیکن اس کی وجہ تو صرف فراز ہی جانتا تھا۔۔وہ خوش تھا کہ اس کی محنت بے کار نہیں گئی تھی۔۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے