Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Bashar Nawaz's Photo'

بشر نواز

1935 - 2015 | اورنگ آباد, انڈیا

ممتاز ترقی پسند شاعر،نقاد،اسکرپٹ رائٹراورنغمہ نگار۔فلم بازار کے گیت' کروگے یاد تو ہر بات یاد آئیگی 'کے لئے مشہور

ممتاز ترقی پسند شاعر،نقاد،اسکرپٹ رائٹراورنغمہ نگار۔فلم بازار کے گیت' کروگے یاد تو ہر بات یاد آئیگی 'کے لئے مشہور

بشر نواز کے اشعار

3.2K
Favorite

باعتبار

گھٹتی بڑھتی روشنیوں نے مجھے سمجھا نہیں

میں کسی پتھر کسی دیوار کا سایا نہیں

جانے کن رشتوں نے مجھ کو باندھ رکھا ہے کہ میں

مدتوں سے آندھیوں کی زد میں ہوں بکھرا نہیں

دے نشانی کوئی ایسی کہ سدا یاد رہے

زخم کی بات ہے کیا زخم تو بھر جائیں گے

کرو گے یاد تو ہر بات یاد آئے گی

گزرتے وقت کی ہر موج ٹھہر جائے گی

بہت تھا خوف جس کا پھر وہی قصا نکل آیا

مرے دکھ سے کسی آواز کا رشتا نکل آیا

کہتے کہتے کچھ بدل دیتا ہے کیوں باتوں کا رخ

کیوں خود اپنے آپ کے بھی ساتھ وہ سچا نہیں

یہ اہتمام چراغاں بجا سہی لیکن

سحر تو ہو نہیں سکتی دیئے جلانے سے

پیار کے بندھن خون کے رشتے ٹوٹ گئے خوابوں کی طرح

جاگتی آنکھیں دیکھ رہی تھیں کیا کیا کاروبار ہوئے

کوئی یادوں سے جوڑ لے ہم کو

ہم بھی اک ٹوٹتا سا رشتہ ہیں

تجھ میں اور مجھ میں تعلق ہے وہی

ہے جو رشتہ ساز اور مضراب میں

تیز ہوائیں آنکھوں میں تو ریت دکھوں کی بھر ہی گئیں

جلتے لمحے رفتہ رفتہ دل کو بھی جھلسائیں گے

وہی ہے رنگ مگر بو ہے کچھ لہو جیسی

یہ اب کی فصل میں کھلتے گلاب کیسے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے