فہمیدہ ریاض
غزل 7
نظم 43
اشعار 3
کس سے اب آرزوئے وصل کریں
اس خرابے میں کوئی مرد کہاں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چلتے چلتے کچھ تھم جانا پھر بوجھل قدموں سے چلنا
یہ کیسی کسک سی باقی ہے جب پاؤں میں وہ کانٹا بھی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
افسانہ 3
کتاب 30
تصویری شاعری 1
زبانوں کے رس میں یہ کیسی مہک ہے! یہ بوسہ کہ جس سے محبت کی صہبا کی اڑتی ہے خوشبو یہ بد_مست خوشبو جو گہرا غنودہ نشہ لا رہی ہے یہ کیسا نشہ ہے مرے ذہن کے ریزے ریزے میں ایک آنکھ سی کھل گئی ہے تم اپنی زباں میرے منہ میں رکھے جیسے پاتال سے میری جاں کھینچتے ہو یہ بھیگا ہوا گرم و تاریک بوسہ اماوس کی کالی برستی ہوئی رات جیسے امڈتی چلی آ رہی ہے کہیں کوئی ساعت ازل سے رمیدہ مری روح کے دشت میں اڑ رہی تھی وہ ساعت قریں_تر چلی آ رہی ہے مجھے ایسا لگتا ہے تاریکیوں کے لرزتے ہوئے پل کو میں پار کرتی چلی جا رہی ہوں یہ پل ختم ہونے کو ہے اور اب اس کے آگے کہیں روشنی ہے
ویڈیو 5
This video is playing from YouTube