Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Khumar Barabankavi's Photo'

خمار بارہ بنکوی

1919 - 1999 | بارہ بنکی, انڈیا

مقبول عام شاعر، فلمی نغمے بھی لکھے

مقبول عام شاعر، فلمی نغمے بھی لکھے

خمار بارہ بنکوی

غزل 30

اشعار 42

جھنجھلائے ہیں لجائے ہیں پھر مسکرائے ہیں

کس اہتمام سے انہیں ہم یاد آئے ہیں

چراغوں کے بدلے مکاں جل رہے ہیں

نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے

حیرت ہے تم کو دیکھ کے مسجد میں اے خمارؔ

کیا بات ہو گئی جو خدا یاد آ گیا

مرے راہ بر مجھ کو گمراہ کر دے

سنا ہے کہ منزل قریب آ گئی ہے

ہاتھ اٹھتا نہیں ہے دل سے خمارؔ

ہم انہیں کس طرح سلام کریں

نعت 1

 

کتاب 7

 

تصویری شاعری 12

ویڈیو 60

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی

Aankhon ke charagon mein ujaale na rahenge

خمار بارہ بنکوی

Aye maut unko bhulaye zamane guzar gaye

خمار بارہ بنکوی

Chala Hoon Main Kooche Se

خمار بارہ بنکوی

Kabhi sher-o-naghma ban ke

خمار بارہ بنکوی

آنکھوں کے چراغوں میں اجالے نہ رہیں_گے

خمار بارہ بنکوی

بجھ گیا دل حیات باقی ہے

خمار بارہ بنکوی

ترے در سے اٹھ کر جدھر جاؤں میں

خمار بارہ بنکوی

حال_غم ان کو سناتے جائیے

خمار بارہ بنکوی

حال_غم ان کو سناتے جائیے

خمار بارہ بنکوی

غم دنیا بہت ایذا_رساں ہے

خمار بارہ بنکوی

مجھ کو شکست_دل کا مزا یاد آ گیا

خمار بارہ بنکوی

مجھ کو یہ جان_و_دل قبول نغمے کو نغمہ ہی سمجھ

خمار بارہ بنکوی

نہ ہارا ہے عشق اور نہ دنیا تھکی ہے

خمار بارہ بنکوی

وہی پھر مجھے یاد آنے لگے ہیں

خمار بارہ بنکوی

ہجر کی شب ہے اور اجالا ہے

خمار بارہ بنکوی

ہم انہیں وہ ہمیں بھلا بیٹھے

خمار بارہ بنکوی

اک پل میں اک صدی کا مزا ہم سے پوچھئے

خمار بارہ بنکوی

اکیلے ہیں وہ اور جھنجھلا رہے ہیں

خمار بارہ بنکوی

اکیلے ہیں وہ اور جھنجھلا رہے ہیں

خمار بارہ بنکوی

اے موت انہیں بھلائے زمانے گزر گئے

خمار بارہ بنکوی

بات جب دوستوں کی آتی ہے

خمار بارہ بنکوی

بات جب دوستوں کی آتی ہے

خمار بارہ بنکوی

ترے در سے اٹھ کر جدھر جاؤں میں

خمار بارہ بنکوی

تو چاہئے نہ تیری وفا چاہئے مجھے

خمار بارہ بنکوی

جھنجھلائے ہیں لجائے ہیں پھر مسکرائے ہیں

خمار بارہ بنکوی

حسن جب مہرباں ہو تو کیا کیجیے

خمار بارہ بنکوی

دل کو تسکین_یار لے ڈوبی

خمار بارہ بنکوی

غم دنیا بہت ایذا_رساں ہے

خمار بارہ بنکوی

مجھ کو شکست_دل کا مزا یاد آ گیا

خمار بارہ بنکوی

نہ ہارا ہے عشق اور نہ دنیا تھکی ہے

خمار بارہ بنکوی

وہ ہمیں جس قدر آزماتے رہے

خمار بارہ بنکوی

وہ ہمیں جس قدر آزماتے رہے

خمار بارہ بنکوی

وہی پھر مجھے یاد آنے لگے ہیں

خمار بارہ بنکوی

کبھی شعر_و_نغمہ بن کے کبھی آنسوؤں میں ڈھل کے

خمار بارہ بنکوی

کیا ہوا حسن ہے ہم_سفر یا نہیں

خمار بارہ بنکوی

ہم انہیں وہ ہمیں بھلا بیٹھے

خمار بارہ بنکوی

ہنسنے والے اب ایک کام کریں

خمار بارہ بنکوی

یہ مصرع نہیں ہے وظیفہ مرا ہے

خمار بارہ بنکوی

یہ مصرع نہیں ہے وظیفہ مرا ہے

خمار بارہ بنکوی

آڈیو 9

ایسا نہیں کہ ان سے محبت نہیں رہی

پی پی کے جگمگائے زمانے گزر گئے

تو چاہئے نہ تیری وفا چاہئے مجھے

Recitation

متعلقہ عطیہ کار

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے