Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Muztar Khairabadi's Photo'

مضطر خیرآبادی

1865 - 1927 | گوالیار, انڈیا

معروف فلم نغمہ نگار جاوید اختر کے دادا

معروف فلم نغمہ نگار جاوید اختر کے دادا

مضطر خیرآبادی

غزل 73

اشعار 207

پردے والے بھی کہیں آتے ہیں گھر سے باہر

اب جو آ بیٹھے ہو تم دل میں تو بیٹھے رہنا

  • شیئر کیجیے

حال دل اغیار سے کہنا پڑا

گل کا قصہ خار سے کہنا پڑا

  • شیئر کیجیے

خال و عارض کا تصور ہے ہمارے دل میں

ایک ہندو بھی ہے کعبے میں مسلمان کے ساتھ

  • شیئر کیجیے

میں نہیں ہوں نغمۂ جاں فزا مجھے سن کے کوئی کرے گا کیا

میں بڑے بروگ کی ہوں صدا میں بڑے دکھی کی پکار ہوں

یہاں سے جب گئی تھی تب اثر پر خار کھائے تھی

وہاں سے پھول برساتی ہوئی پلٹی دعا میری

کتاب 1

 

ویڈیو 8

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
دیگر
اسیر_پنجۂ_عہد_شباب کر کے مجھے

علاج_درد_دل تم سے مسیحا ہو نہیں سکتا

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

اعجاز حسین حضروی

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

مضطر خیرآبادی

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

مہران امروہی

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

نامعلوم

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

حبیب ولی محمد

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

مضطر خیرآبادی

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

اقبال بانو

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

مضطر خیرآبادی

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

محمد رفیع

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

مضطر خیرآبادی

متعلقہ عطیہ کار

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے