Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Razi Akhtar Shauq's Photo'

رضی اختر شوق

1933 - 1999 | کراچی, پاکستان

رضی اختر شوق کے اشعار

آپ ہی آپ دیے بجھتے چلے جاتے ہیں

اور آسیب دکھائی بھی نہیں دیتا ہے

ہم اتنے پریشاں تھے کہ حال دل سوزاں

ان کو بھی سنایا کہ جو غم خوار نہیں تھے

اب کیسے چراغ کیا چراغاں

جب سارا وجود جل رہا ہے

دو بادل آپس میں ملے تھے پھر ایسی برسات ہوئی

جسم نے جسم سے سرگوشی کی روح کی روح سے بات ہوئی

ہم روح سفر ہیں ہمیں ناموں سے نہ پہچان

کل اور کسی نام سے آ جائیں گے ہم لوگ

مجھ کو پانا ہے تو پھر مجھ میں اتر کر دیکھو

یوں کنارے سے سمندر نہیں دیکھا جاتا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے