شاد عارفی
غزل 34
نظم 4
اشعار 12
رفتہ رفتہ میری الغرضی اثر کرتی رہی
میری بے پروائیوں پر اس کو پیار آتا گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شادؔ غیرممکن ہے شکوۂ بتاں مجھ سے
میں نے جس سے الفت کی اس کو باوفا پایا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نہیں ہے انسانیت کے بارے میں آج بھی ذہن صاف جن کا
وہ کہہ رہے ہیں کہ جس سے نیکی کرو گے اس سے بدی ملے گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے