Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Vipul Kumar's Photo'

وپل کمار

1993 | گڑگاؤں, انڈیا

ہمعصر نوجوان شعرا میں نمایاں

ہمعصر نوجوان شعرا میں نمایاں

وپل کمار کے اشعار

6.3K
Favorite

باعتبار

اک روز کھیل کھیل میں ہم اس کے ہو گئے

اور پھر تمام عمر کسی کے نہیں ہوئے

ہر ملاقات پہ سینے سے لگانے والے

کتنے پیارے ہیں مجھے چھوڑ کے جانے والے

اس ہجر پہ تہمت کہ جسے وصل کی ضد ہو

اس درد پہ لعنت کی جو اشعار میں آ جائے

اتنا حیران نہ ہو میری انا پر پیارے

عشق میں بھی کئی خوددار نکل آتے ہیں

اک دن تری گلی میں مجھے لے گئی ہوا

اور پھر تمام عمر مجھے ڈھونڈھتی رہی

مجھ سے کب اس کو محبت تھی مگر میرے بعد

اس نے جس شخص کو چاہا وہ مرے جیسا تھا

کچھ اس لیے بھی تری آرزو نہیں ہے مجھے

میں چاہتا ہوں مرا عشق جاودانی ہو

اس سے پہلے کہ یہ آزار گوارہ کر لیں

آ مری جان محبت سے کنارہ کر لیں

دل بھی عجیب خانۂ وحدت پسند تھا

اس گھر میں یا تو تو رہا یا بے دلی رہی

ہمیں نے حشر اٹھا رکھا ہے بچھڑنے پر

وہ جان جاں تو پریشان بھی زیادہ نہیں

اک لمحۂ فراق پہ وارا گیا مجھے

کیسی حسین شام میں مارا گیا مجھے

میں تو شب فراق تھا تم ایک عمر تھی

پھر بھی زیادہ تم سے گزارہ گیا مجھے

سفیر عشق ہمیں اب تو ہم سفر کر لو

ہمارے پاس تو سامان بھی زیادہ نہیں

بچا کے آنکھ بچھڑ جائیں اس سے چپکے سے

ابھی تو اپنی طرف دھیان بھی زیادہ نہیں

اب کے مصروفیت عشق بہت ہے ہم کو

تم چلے جاؤ تو فرصت سے گزارہ کر لیں

دلوں پہ درد کا امکان بھی زیادہ نہیں

وہ صبر ہے ابھی نقصان بھی زیادہ نہیں

بدن میں آگ ہے روغن مرے خیال میں ہے

جدا ہی رہ ابھی خطرہ بہت وصال میں ہے

وہ ایک ہاتھ بڑھائے گا تجھ کو پا لے گا

سو دیکھ صبر کا اعلان بھی زیادہ نہیں

اسے تو دولت دنیا بھی کم بھی پانے کو

مری تو ذات کا میزان بھی زیادہ نہیں

تمام عشق کی مہلت ہے اس آنکھوں میں

اور ایک لمحۂ امکان بھی زیادہ نہیں

جھیل کنارہ شانت پون اور ہم دونوں

اک لمحہ کا خالی پن اور ہم دونوں

اک خواب جو مر جائے کہیں آنکھ سے پیچھے

اک چیخ سمٹتی ہوئی دیوار میں آ جائے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے