آنسو ہیں اور نہ آہ و زاری ہے
اک عجب دل کو بے قراری ہے
کیسی یہ اب کے بے قراری ہے
ایک اک سانس یاں پہ بھاری ہے
ہجر کا غم ہے انتہا کا پر
آنکھ نم ہے نہ آہ و زاری ہے
تھا ادھورا کبھی بنا میرے
جس کو دو پل کا ساتھ بھاری ہے
کچھ نہیں ہے تمہارے ہاتھوں میں
سانس تک پہ بے اختیاری ہے
جی رہے ہو سمجھ کے اپنی تم
جب کہ یہ زندگی ہماری ہے
اب تو لگتا ہے اک تماشا سا
دھڑکنوں کا جو کھیل جاری ہے
جی رہے ہیں ترے بنا ہم جو
اس میں قدرت کی دست کاری ہے
اب اجالا ہے شمسہؔ محفل ہے
کیونکہ یہ روشنی تمہاری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.