آرزو جینے کی تھی امکان جینے کا نہ تھا
آرزو جینے کی تھی امکان جینے کا نہ تھا
خواہشیں تھیں صف بہ صف سامان جینے کا نہ تھا
قرض تھا تیرا سو جیتے جی تجھے لوٹا دیا
زندگی ورنہ مجھے ارمان جینے کا نہ تھا
دوستی زہراب سے کی رنج و غم سے کی نباہ
ورنہ یہ ماحول میری جان جینے کا نہ تھا
زندگی تو چھوڑ میرا ساتھ میں بے زار ہوں
میرا تیرا تو کوئی پیمان جینے کا نہ تھا
میں نے ہنسنے کی اذیت جھیل لی رویا نہیں
یہ سلیقہ بھی کوئی آسان جینے کا نہ تھا
کچھ تری رحمت پہ تکیہ کچھ گناہوں کی کشش
ورنہ اس دنیا میں تو انسان جینے کا نہ تھا
ذہن کی آوارگی منت کش دنیا نہ تھی
زندگی کا بھی مجیبیؔ دھیان جینے کا نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.