آسماں کی رفعتوں سے طرز یاری سیکھ لو
آسماں کی رفعتوں سے طرز یاری سیکھ لو
سر اٹھا کر چلنے والو خاکساری سیکھ لو
پیش خیمہ ہیں تنزل کا تکبر اور غرور
مرتبہ چاہو تو پہلے انکساری سیکھ لو
خود بدل جائے گا نفرت کی فضاؤں کا مزاج
پیار کی خوشبو لٹاؤ مشکباری سیکھ لو
چن لو قرطاس و قلم یا تیغ کر لو انتخاب
کوئی فن اپناؤ لیکن شاہکاری سیکھ لو
پھر تمہارے پاؤں چھونے خود بلندی آئے گی
سب دلوں پر راج کر کے تاج داری سیکھ لو
عشق کا میدان آساں تو نہیں ہے محترم
عشق کرنا ہی اگر ہے غم شعاری سیکھ لو
جس شجر کی چھاؤں ہو ماجدؔ زمانے کے لئے
کیسے ہوگی اس شجر کی آبیاری سیکھ لو
- کتاب : Shaakh-e-Dil (Pg. 79)
- Author : Dr. Majid Deobandi
- مطبع : Anjum Book Depot, Delhi-6 (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.