اچھا ہے کوئی تیر با نشتر بھی لے چلو
اچھا ہے کوئی تیر با نشتر بھی لے چلو
کچھ یادگار شہر ستم گر بھی لے چلو
سب جا رہے گلاب سے چہرے لئے ہوئے
تم آئنوں کے شہر میں پتھر بھی لے چلو
یوں کم نہیں ہے شیریں بیانی ہی آپ کی
چاہو تو آستین میں خنجر بھی لے چلو
مجھ کو کسی یزید کی بیعت نہیں قبول
نیزے یہ رکھو آؤ مرا سر بھی لے چلو
کیا جانے کیسے خواب سجانے پڑیں اے شوقؔ
آنکھو میں اک حسین سا منظر بھی لے چلو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.