عہد جیسے بھی بندھے تھے تیرے میرے درمیاں
عہد جیسے بھی بندھے تھے تیرے میرے درمیاں
درد کے رشتے جڑے تھے تیرے میرے درمیاں
غیر ممکن تھا فصیلیں فاصلوں کی پھاندنا
قسمتوں کے فیصلے تھے تیرے میرے درمیاں
اک تکلم کا تعلق توڑنے سے کیا ہوا
اور بھی کچھ رابطے تھے تیرے میرے درمیاں
کیا کہوں منزل کی اس کی سمت بھی کوئی نہ تھی
راستے ہی راستے تھے تیرے میرے درمیاں
تیرے دل کا مان ٹوٹے میں نے کب چاہا مگر
اور بھی کچھ دل پڑے تھے تیرے میرے درمیاں
وصل کی سرشاریوں سے جو نہ ہو سکتے تھے حل
ایسے بھی کچھ مسئلے تھے تیرے مرے درمیاں
سامنا تھا اک تو دریائے تلاطم خیز کا
اور کچھ کچے گھڑے تھے تیرے میرے درمیاں
تھا سفر درپیش جانے کتنے نوریؔ سال کا
کیسے کیسے فاصلے تھے تیرے میرے درمیاں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 630)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.