Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا کر سکتے تھے کیا کوئی گماں تم اور میں

خواجہ رضی حیدر

ایسا کر سکتے تھے کیا کوئی گماں تم اور میں

خواجہ رضی حیدر

MORE BYخواجہ رضی حیدر

    ایسا کر سکتے تھے کیا کوئی گماں تم اور میں

    ایسے تنہا نظر آئیں گے یہاں تم اور میں

    بزم آراستہ ہوگی تو نمایاں ہوں گے

    کسی تنہائی میں شاید ہیں نہاں تم اور میں

    رہ گزر ختم ہوئی جاتی ہے آگے جا کر

    چھوڑ آئے ہیں کہاں اپنا نشاں تم اور میں

    جھلملاتی ہے کہیں پر کسی امکان کی لو

    اسی امکان کی جانب نگراں تم اور میں

    بے حسی شرط ہی ٹھہری تھی رفاقت میں اگر

    کس لیے کرتے رہے جاں کا زیاں تم اور میں

    ایک انکار کی خواہش کو چھپائے دل میں

    گرد اقرار میں بیٹھے ہیں میاں تم اور میں

    اب تھکن جسم میں اتری ہے تو آتا ہے خیال

    کن ہواؤں میں رہے رقص کناں تم اور میں

    میں نے پوچھا کہ کوئی دل زدگاں کی ہے مثال

    کس توقف سے کہا اس نے کہ ہاں تم اور میں

    کس کی آواز تعاقب میں چلی آئی رضیؔ

    اس سے پہلے بھی تو آئے تھے یہاں تم اور میں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    خواجہ رضی حیدر

    خواجہ رضی حیدر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے