اپنا ملن کسی کی دلی بد دعا بھی ہے
اپنا ملن کسی کی دلی بد دعا بھی ہے
یعنی ہمارا وصل ہماری سزا بھی ہے
المختصر تمہاری مہک اوڑھتے ہوئے
احساس ہو گیا کہ اسے پھیلنا بھی ہے
اس پر ٹھہر سکے تو ٹھہر چل سکے تو چل
یہ دل قیام گاہ بھی ہے راستہ بھی ہے
اچھا تری نظر میں بہت مختلف ہوں میں
یعنی تری نظر میں کوئی دوسرا بھی ہے
ساری حسوں کی ڈور سماعت کو سونپ کر
اس دل پہ کان رکھ کہ خدا بولتا بھی ہے
تجھ سے خوشی غمی کا تفرقہ مٹا کہ تو
اک خوش گوار یاد بھی ہے سانحہ بھی ہے
ہر ایک داستان کے ہر ایک موڑ پر
حارثؔ یہ سوچنا کبھی ایسا ہوا بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.