بادۂ خم خانۂ توحید کا مے نوش ہوں
بادۂ خم خانۂ توحید کا مے نوش ہوں
چور ہوں مستی میں ایسا بے خود و مدہوش ہوں
گرد پھرنے دے مجھے ساقی یہ میرا فرض ہے
مثل ساغر دور میں ہوں بادۂ سرجوش ہوں
طرز خاموشی مری بتلاتی ہے اس راز کو
ہوں نوا سنج حقیقت لاکھ میں خاموش ہوں
دردمند عشق ہو کر ضبط کا خوگر ہوں میں
صورت سیماب ہو کر پیکر خاموش ہوں
کس کی فرقت وصل کس کا اور ہے معشوق کون
شادؔ میں اس عالم تکویں کا ہم آغوش ہوں
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 64)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.