بات یہ ہے کہ کوئی بات پرانی بھی نہیں
بات یہ ہے کہ کوئی بات پرانی بھی نہیں
اور اس خاک میں اب کوئی نشانی بھی نہیں
یہ تو ظاہر میں تموج تھا بلا کا لیکن
یہ بدن میرا جہاں کوئی روانی بھی نہیں
یا تو اک موج بلا خیز ہے میری خاطر
یا کہ مشکیزۂ جاں میں کہیں پانی بھی نہیں
بات یہ ہے کہ سبھی بھائی مرے دشمن ہیں
مسئلہ یہ ہے کہ میں یوسف ثانی بھی نہیں
سچ تو یہ ہے کہ مرے پاس ہی درہم کم ہیں
ورنہ اس شہر میں اس درجہ گرانی بھی نہیں
سارے کردار ہیں انگشت بدنداں مجھ میں
اب تو کہنے کو مرے پاس کہانی بھی نہیں
ایک بے نام و نسب سچ مرا اظہار ہوا
ورنہ الفاظ میں وہ سیل معانی بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.