بند کر لے کھڑکیاں یوں رات کو باہر نہ دیکھ
بند کر لے کھڑکیاں یوں رات کو باہر نہ دیکھ
ڈوبتی آنکھوں سے اپنے شہر کا منظر نہ دیکھ
کیا پتہ زنجیر میں ڈھل جائے بستر کی شکن
یہ سفر کا وقت ہے اب جانب بستر نہ دیکھ
خاک و خوں میراث تیری خاک و خوں تیرا نصیب
اس زیاں خانے میں اپنے پاؤں کا چکر نہ دیکھ
تو نے جو پرچھائیاں چھوڑیں وہ صحرا بن گئیں
اے نگار وقت اب پیچھے کبھی مڑ کر نہ دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.