بھیڑ ایسی ہے کہ مجھ کو راستہ ملتا نہیں
بھیڑ ایسی ہے کہ مجھ کو راستہ ملتا نہیں
گل کوئی کھلتا نہیں شعلہ کوئی اٹھتا نہیں
اے مرے شوق طلب تیرے جنوں کی خیر ہو
تو نے کیا حد نگہ کا فاصلہ دیکھا نہیں
اے غرور حسن میں تیرے بدن کا عکس ہوں
محو حیرت ہوں کہ تو نے مجھ کو پہچانا نہیں
ایک پل میں یہ ردائے آب میں چھپ جائیں گی
رنگ کی لہروں کے پیچھے بھاگنا اچھا نہیں
دل جہاں لے جائے دل کے ساتھ جانا چاہیئے
اس سے بڑھ کر اور کوئی رہنما ہوتا نہیں
جس کے جلووں نے ازل سے مضطرب رکھا مجھے
وہ تو میرے سامنے بھی آج تک آیا نہیں
- کتاب : rang-e- gazal (Pg. 179)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.