چاندنی رات ہے اداسی ہے
کوئی چاندی ہو میل دیتی ہے
اس کے ڈر ہی سے میں مہذب ہوں
میرے اندر جو ایک وحشی ہے
شام کو روز اس سے ملتا ہوں
رات تنہا اداس کٹتی ہے
لوگ ہنس بول کر چلے بھی گئے
میز پر چائے اب بھی رکھی ہے
زندگی یوں بھی زندگی ٹھہری
کٹتے کٹتے بھی دیر لگتی ہے
ظالمو مجھ کو دیکھ لینے دو
ٹھہر جاؤ یہ اس کی بستی ہے
آؤ ان سے بھی مل ہی لیں عابدؔ
ایک دنیا تو ہم نے دیکھی ہے
- کتاب : Intakhab-e-Zarri.n Urdu Ghazal (Pg. 375)
- Author : Kh. Muhammad Zakariya
- مطبع : Sangat Publishers (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.