داد و دہش کا آپ کی خوگر نہیں ہوں میں
داد و دہش کا آپ کی خوگر نہیں ہوں میں
بے ساختہ سخن ہوں مقرر نہیں ہوں میں
تعریف تیرے حسن کی آتی ہے غیب سے
میرے قلم کے ساتھ تو یکسر نہیں ہوں میں
مصروفیت کا مجھ پہ یوں حملہ ہوا کہ اب
خود اپنے آپ کو بھی میسر نہیں ہوں میں
بندے تو اندھی دنیا میں ہے کس کو ڈھونڈھتا
اندر سے مجھ کو ڈھونڈ کہ باہر نہیں ہوں میں
تو بھی کبھی وہاں سے مرا حال چال پوچھ
ہر بار تیرے باپ کا نوکر نہیں ہوں میں
سوتے ہیں ایک ساتھ ہی میں اور اضطراب
آئے گی نیند جس میں وہ بستر نہیں ہوں میں
تو سر سے لے کے پاؤں تا پوری غزل ہے اور
تیرے ردیف کے بھی برابر نہیں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.