Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

در پردہ ستم ہم پہ وہ کر جاتے ہیں کیسے

کرامت علی شہیدی

در پردہ ستم ہم پہ وہ کر جاتے ہیں کیسے

کرامت علی شہیدی

MORE BYکرامت علی شہیدی

    در پردہ ستم ہم پہ وہ کر جاتے ہیں کیسے

    گر کیجے گلا صاف مکر جاتے ہیں کیسے

    آنے میں تو سو طرح کی صحبت تھی شب وصل

    دیکھیں گے پر اب اٹھ کے سحر جاتے ہیں کیسے

    رنجش کا مری پاس نہیں آپ کو مطلق

    برہم تجھے ہم دیکھ کے ڈر جاتے ہیں کیسے

    غصے میں نیا رنگ نکالے ہیں پری رو

    جوں جوں یہ بگڑتے ہیں سنور جاتے ہیں کیسے

    اس صاحب عصمت کو یہی سوچ ہے ہر صبح

    بے وجہ مرے بال بکھر جاتے ہیں کیسے

    ایام مصیبت کے تو کاٹے نہیں کٹتے

    دن عیش کے گھڑیوں میں گزر جاتے ہیں کیسے

    وہ وقت تو آنے دے بتا دیں گے شہیدیؔ

    بن آئے کسی شخص پہ مر جاتے ہیں کیسے

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 214)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے