درد کو اشک بنانے کی ضرورت کیا تھی
درد کو اشک بنانے کی ضرورت کیا تھی
تھا جو اس دل میں دکھانے کی ضرورت کیا تھی
ہم نے جو کچھ بھی کیا اپنی محبت میں کیا
گو سمجھتے ہیں زمانے کی ضرورت کیا تھی
ہو جو چاہت تو ٹپک پڑتی ہے خود آنکھوں سے
اے مرے دوست بتانے کی ضرورت کیا تھی
اتنے حساس ہیں سانسوں سے پگھل جاتے ہیں
بجلیاں ہم پہ گرانے کی ضرورت کیا تھی
ایسے لگتا ہے کہ کمزور بہت ہے تو بھی
جیت کر جشن منانے کی ضرورت کیا تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.