Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد لیں گے نہ ہم دوا لیں گے

اشرف نقوی

درد لیں گے نہ ہم دوا لیں گے

اشرف نقوی

MORE BYاشرف نقوی

    درد لیں گے نہ ہم دوا لیں گے

    اپنے حصے کی کچھ سزا لیں گے

    بات وہ جو کبھی ہوئی ہی نہیں

    ہم اسی بات کا مزا لیں گے

    لوگ ویسے بھی آزماتے ہیں

    لوگ ایسے بھی آزما لیں گے

    کانچ سا دل کہاں پہ رکھو گے

    لوگ پتھر اگر اٹھا لیں گے

    تم بھی سورج کو سامنے رکھنا

    ہم بھی اپنے دیے جلا لیں گے

    وہ اگر بن گیا کوئی منظر

    ہم اسے آنکھ میں سجا لیں گے

    وہ اجالا ہے ہم اجالے کو

    دل تاریک میں چھپا لیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 37)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے