دریافت کر لیا ہے بسایا نہیں مجھے
دریافت کر لیا ہے بسایا نہیں مجھے
سامان رکھ دیا ہے سجایا نہیں مجھے
کیسا عجیب شخص ہے اٹھ کر چلا گیا
برباد ہو گیا تو بتایا نہیں مجھے
وہ میرے خواب لے کے سرہانے کھڑا رہا
میں سو رہی تھی اس نے جگایا نہیں مجھے
بازی تو اس کے ہاتھ تھی پھر بھی نہ جانے کیوں
مہرہ سمجھ کے اس نے بڑھایا نہیں مجھے
اس نے ہزار عہد محبت کے باوجود
جو راز پوچھتی ہوں بتایا نہیں مجھے
وہ انتہائے شوق تھی یا انتہائے ضبط
تنہائی میں بھی ہاتھ لگایا نہیں مجھے
- کتاب : Urdu Gazal ka Magribi Daricha (Pg. 41)
- Author : Dr. Jawaz Jafri
- مطبع : Kitab Saray, Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.