دیار دل میں نیا نیا سا چراغ کوئی جلا رہا ہے
دیار دل میں نیا نیا سا چراغ کوئی جلا رہا ہے
میں جس کی دستک کا منتظر تھا مجھے وہ لمحہ بلا رہا ہے
پھر ادھ کھلا سا کوئی دریچہ مرے تصور پہ چھا رہا ہے
یہ کھویا کھویا سا چاند جیسے تری کہانی سنا رہا ہے
وہ روشنی کی طلب میں گم ہے میں خوشبوؤں کی تلاش میں ہوں
میں دائروں سے نکل رہا ہوں وہ دائروں میں سما رہا ہے
وہ کم سنی کی شفیق یادیں گلاب بن کر مہک اٹھی ہیں
اداس شب کی خموشیوں میں یہ کون لوری سنا رہا ہے
سنو سمندر کی شوخ لہرو ہوائیں ٹھہری ہیں تم بھی ٹھہرو
وہ دور ساحل پہ ایک بچہ ابھی گھروندے بنا رہا ہے
- کتاب : Rat jage (Pg. 27)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.