Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھیں کتنے چاہنے والے نکلیں گے

طارق قمر

دیکھیں کتنے چاہنے والے نکلیں گے

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    دیکھیں کتنے چاہنے والے نکلیں گے

    اب کے ہم بھی بھیس بدل کے نکلیں گے

    چاہے جتنا شہد پلا دو شاخوں کو

    نیم کے پتے پھر بھی کڑوے نکلیں گے

    پیر کے چھالے پوچھ رہے ہیں رہبر سے

    اک رستے سے کتنے رستے نکلیں گے

    اس لہجے سے بات نہیں بن پائے گی

    تلواروں سے کیسے کانٹے نکلیں گے

    تخت چھنے گا دربانوں کی سازش سے

    اور لٹیرے تاج پہن کے نکلیں گے

    اک آئینہ کتنی شکلیں دیکھے گا

    مکاری کے کتنے چہرے نکلیں گے

    گرد و پیش کو تھوڑا روشن ہونے دو

    میری گھات میں میرے سائے نکلیں گے

    طارقؔ تیری قسمت میں ہی پیار نہیں

    اس بیری کے بیر بھی کھٹے نکلیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے