Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیر تک رات اندھیرے میں جو میں نے دیکھا (ردیف .. ٰ)

آفتاب شمسی

دیر تک رات اندھیرے میں جو میں نے دیکھا (ردیف .. ٰ)

آفتاب شمسی

MORE BYآفتاب شمسی

    دیر تک رات اندھیرے میں جو میں نے دیکھا

    مجھ سے بچھڑے ہوئے اک شخص کا چہرہ ابھرا

    قسمیں دے دے کے مرے ہاتھوں نے مجھ کو روکا

    میں نے دیوار سے کل نام جب اس کا کھرچا

    دیکھ کر اس کو لگا جیسے کہیں ہو دیکھا

    یاد بالکل نہیں آیا مجھے گھنٹوں سوچا

    موم بتی کو گلاتا رہا دھیرے دھیرے

    رات اندھیرے کا مرے کمرے میں بہتا لاوا

    کتنے مغموم غزالوں کا بھرم رکھتا ہے

    نرم کپڑے سے تراشا ہوا کالا برقعہ

    قدر اب ہو کہ نہ ہو ذہن رسا کی لیکن

    آ ہی جاتا ہے کبھی کام یہ کھوٹا سکہ

    سارے دن میری طرح جلتا ہے اور شام ڈھلے

    ہر بن مو سے لپٹ جاتا ہے میرا سایا

    اپنے ہونٹوں پہ سجا لیتا ہوں میں جھوٹی ہنسی

    اپنی پلکوں میں چھپا لیتا ہوں جلتا دریا

    مان لو میری جو ہے اس پہ قناعت کر لو

    اب نہیں اترے گا اس دنیا میں من و سلویٰ

    مأخذ :
    • کتاب : shab khuun (49) (rekhta website) (Pg. 58)
    • اشاعت : 1970

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے