Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈھل گیا جسم میں آئینے میں پتھر میں کبھی

حکیم منظور

ڈھل گیا جسم میں آئینے میں پتھر میں کبھی

حکیم منظور

MORE BYحکیم منظور

    ڈھل گیا جسم میں آئینے میں پتھر میں کبھی

    چھپ سکا میں نہ کسی رنگ کے پیکر میں کبھی

    میں یہی نقطۂ موہوم رہوں گا نہ سدا

    میں جھلک اٹھوں گا آخر کسی منظر میں کبھی

    وہ سمندر کی بڑائی سے ہے مرعوب کہ وہ

    تشنہ لب بن کے رہا ہے نہ سمندر میں کبھی

    تجھ پہ کھل جائیں گے خود اپنے بھی اسرار کئی

    تو ذرا مجھ کو بھی رکھ اپنے برابر میں کبھی

    دیکھتے ہیں در و دیوار حریفانہ مجھے

    اتنا بے بس بھی کہاں ہوگا کوئی گھر میں کبھی

    اصل میں کچھ بھی نہ تھا چند لکیروں کے سوا

    ہم بھی رکھتے تھے یقیں حرف مقدر میں کبھی

    اس سے کیا پوچھتے ہم اپنے معانی منظورؔ

    پھول کھلتے نہیں دیکھے کسی بنجر میں کبھی

    مأخذ :
    • کتاب : Natamam (Pg. 49)
    • Author : Hakeem Manzoor
    • مطبع : Samt Publication 2/48 Rajendar Nagar New Delhi-110060 (1977)
    • اشاعت : 1977

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے