دل میں اک قبر ہر اک حسرت ناکام کے بعد
دل میں اک قبر ہر اک حسرت ناکام کے بعد
اور اک شوق کلام آخری پیغام کے بعد
شام ڈھلتے ہی چراغوں کو بجھایا میں نے
کوئی پروانہ نہیں مرنے دیا شام کے بعد
ہائے افسوس صد افسوس مرے ہونٹوں پر
ایک بھی نام نہیں ٹھہرا ترے نام کے بعد
ذوق کچھ مٹ سا گیا اس کے چلے جانے سے
کوئی بھایا نہ مجھے اس پری اندام کے بعد
اک تجسس ہوا کرتا ہے برے کام سے قبل
ایک پچھتاوا برے کام کے انجام کے بعد
کوئی بھی جرم نہ ہو جرم محبت کے سوا
کوئی الزام نہ ہو عشق کے الزام کے بعد
اب تو فرصت بھی مرے واسطے ناپید ہے دوست
اک نیا کام نکل آتا ہے ہر کام کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.