فراق میں خون دل ہیں پیتے شراب ہم لے کے کیا کریں گے
فراق میں خون دل ہیں پیتے شراب ہم لے کے کیا کریں گے
ہمارا دل آپ بھن رہا ہے کباب ہم لے کے کیا کریں گے
جو ان سے کہتا ہوں یار حاضر ہے یہ ہمارا دل شکستہ
تو ہنس کے کہتے ہیں ناز سے وہ جناب ہم لے کے کیا کریں گے
نہیں ہے فرصت یہیں کے جھگڑوں سے فکر عقبیٰ کہاں کی واعظ
عذاب دنیا ہے ہم کو کیا کم ثواب ہم لے کے کیا کریں گے
سوال بے سود جانتے ہیں رہیں نہ خاموش تو کریں کیا
عوض میں بوسہ کے تم سے صاحب جواب ہم لے کے کیا کریں گے
یہ قول ہے رحمت خدا کا ڈرو نہ تم اے گناہ گارو
شمار عصیاں اگر نہیں ہے حساب ہم لے کے کیا کریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.