غبار جاں سے ستارا نکلنا چاہتا ہے
غبار جاں سے ستارا نکلنا چاہتا ہے
یہ آسمان بھی کروٹ بدلنا چاہتا ہے
مرے لہو کا سمندر اچھلنا چاہتا ہے
یہ چاند میرے بدن میں پگھلنا چاہتا ہے
سیاہ دشت میں امکان روشنی بھی نہیں
مگر یہ ہاتھ اندھیرے میں جلنا چاہتا ہے
ہر ایک شاخ کے ہاتھوں میں پھول مہکیں گے
خزاں کا پیڑ بھی کپڑے بدلنا چاہتا ہے
بہت کٹھن ہے کہ سانسیں بھی بار لگتی ہیں
مرا وجود بھی نقطے میں ڈھلنا چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.