گفتگو کرنے لگے ریت کے انبار کے ساتھ
گفتگو کرنے لگے ریت کے انبار کے ساتھ
دوستی ہو گئی آخر مری اشجار کے ساتھ
عشق جیسے کہیں چھونے سے بھی لگ جاتا ہو
کون بیٹھے گا بھلا آپ کے بیمار کے ساتھ
صاحبو مجھ کو ابھی رقص نہیں آتا ہے
جھوم لیتا ہوں فقط شام کے آثار کے ساتھ
یار کچھ بول مجھے کچھ تو یقیں آ جائے
میں تجھے دیکھتا ہوں دیدۂ بیدار کے ساتھ
صف سے نکلا مرا سالار رجز پڑھتے ہوئے
اور پھر میری طرف چل پڑا اغیار کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.