گمشدہ سائے ڈھونڈھتا ہوں میں
گمشدہ سائے ڈھونڈھتا ہوں میں
لمحہ بن کر ٹھہر گیا ہوں میں
ظاہری شکل میری زندہ ہے
اور اندر سے مر گیا ہوں میں
ریزہ ریزہ کیا حوادث نے
اپنے ذرات چن رہا ہوں میں
کون دیکھے گا مجھ میں اب چہرہ
آئینہ تھا بکھر گیا ہوں میں
وہ رفاقت ہے اب نہ وہ شفقت
کتنی آنکھوں میں جھانکتا ہوں میں
سسکیاں چیخ آہ نغمہ فغاں
کتنے پردوں کی اک صدا ہوں میں
کوئی منصف سزا نہ دے لیکن
قاتلو تم کو جانتا ہوں میں
- کتاب : Sahar Numa (Pg. 25)
- Author : Ishrat Qadri
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy (1984)
- اشاعت : 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.