Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزرے جدھر سے نور بکھیرے چلے گئے

اجیت سنگھ حسرت

گزرے جدھر سے نور بکھیرے چلے گئے

اجیت سنگھ حسرت

MORE BYاجیت سنگھ حسرت

    گزرے جدھر سے نور بکھیرے چلے گئے

    وہ ہم سفر ہوئے تو اندھیرے چلے گئے

    اب میں ہوں اور شدت غم کی ہے تیز دھوپ

    ان گیسوؤں کے سائے گھنیرے چلے گئے

    میرے تفکرات کو ڈستی رہی تھی جو

    ناگن چلی گئی وہ سپیرے چلے گئے

    امید کے شجر پہ وہ ہلچل نہیں رہی

    چڑیاں گئیں تو رین بسیرے چلے گئے

    اندھے سفر کو گھر سے میں نکلا تھا دوستو

    آئی جب ان کی یاد اندھیرے چلے گئے

    آتش نے میرے گھر کو جلایا تو کیا ہوا

    کچھ دیر کے لئے تو اندھیرے چلے گئے

    حسرتؔ میں بے قرار ہوں لٹنے کے واسطے

    جانے کہاں حسین لٹیرے چلے گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے