حیرت سے دیکھتا ہوا چہرہ کیا مجھے
حیرت سے دیکھتا ہوا چہرہ کیا مجھے
صحرا کیا کبھی کبھی دریا کیا مجھے
کچھ تو عنایتیں ہیں مرے کارساز کی
اور کچھ مرے مزاج نے تنہا کیا مجھے
پتھرا گئی ہے آنکھ بدن بولتا نہیں
جانے کس انتظار نے ایسا کیا مجھے
تو تو سزا کے خوف سے آزاد تھا مگر
میری نگاہ سے کوئی دیکھا کیا مجھے
آنکھوں میں ریت پھیل گئی دیکھتا بھی کیا
سوچوں کے اختیار نے کیا کیا کیا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.