ہر ایک گام پہ رنج سفر اٹھاتے ہوئے
ہر ایک گام پہ رنج سفر اٹھاتے ہوئے
میں آ پڑا ہوں یہاں تجھ سے دور جاتے ہوئے
عجیب آگ تھی جس نے مجھے فروغ دیا
اک انتظار میں رکھے دیے جلاتے ہوئے
طویل رات سے ہوتا ہے برسر پیکار
سو چاک تیز ہوا ہے مجھے بناتے ہوئے
یہ تیز گامئ صحرا الگ مزاج کی ہے
جو مجھ سے بھاگ رہی ہے قریب آتے ہوئے
ہے ایک شور گزشتہ مرے تعاقب میں
میں سن رہا ہوں جسے اپنے پار آتے ہوئے
شریک آتش و آب و ہوا و خاک رہے
مرے عناصر ترتیب شکل پاتے ہوئے
بہت قریب سے گزری ہے وہ نوائے سفید
مرے حواس کا نیلا دھواں اڑاتے ہوئے
میں امتزاج قدیم و جدید ہوں کامیؔ
سو اسم عصر ہی پڑھنا مجھے بلاتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.